(لاہور نیوز) نئے بجٹ میں پیکٹ بند دالوں اور چاول سمیت تمام بنیادی اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت ہوا ، اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 18 فیصد جی ایس ٹی ڈیپارٹمنٹل سمیت بڑے سٹورز پر تمام پیکنگ والی اشیاء پر لگایا، عام دکانوں پر فروخت ہونے والی کھلی اشیاء پر اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
دوران اجلاس قائمہ کمیٹی خزانہ نے بچوں کے ڈبہ بند فارمولہ دودھ پر عائد کردہ 18 فیصد جی ایس ٹی میں کمی کی سفارش کردی جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ 18 فیصد جی ایس ٹی لوکل پراسیسڈ دودھ پر لگایا گیا ہے، بچوں کا ڈبہ بند دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ڈیلرز اور غیر رجسٹرڈ ڈسٹری بیوٹرز پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے ، غیررجسٹرڈ آؤٹ لیٹس کو فروخت کرنے والی کمپنی کو ٹیکس چوری پر بلیک لسٹ کردیں گے۔
اجلاس میں سینیٹر فاروق نائیک نے تجویز دی کہ سیلز ٹیکس ان ڈائریکٹ ٹیکس ہے جس سے عام صارفین کو ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔
چیئرمین سینیٹ کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خواتین کی اکثریت بچوں کیلئے فارمولہ دودھ استعمال کرتی ہے، ڈبہ پیکڈ دودھ تیار کرنے والی کمپنیاں تین چار سال سے قیمتیں بڑھا رہی ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر امجد زبیرکا مزید کہنا تھا کہ کمپنیوں نے ایک ڈبہ دودھ کی قیمت 800 روپے تک کردی اور یہ ٹیکس میں کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں، کمپنی اگر ڈبہ دودھ کی قیمت کم کرے تو ہم ٹیکس میں کمی پر غور کریں گے، 600 روپے ڈبے کی قیمت پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے حساب سے قیمت میں کمی کی جائے گی۔