اپ ڈیٹس
  • 327.00 انڈے فی درجن
  • 333.00 زندہ مرغی
  • 482.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

بہترین معاشی پالیسیوں سے ملک میں استحکام آ رہا ہے : وفاقی وزیر خزانہ

06 May 2024
06 May 2024

(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے۔

اسلام آباد میں سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر  خزانہ کا کہنا تھا کہ پچھلے 10ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے۔

وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ معاشی استحکام کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے، پاکستان اب عمل درآمد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں اس مقصد کے لیے اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا پڑے گا، ہمیں توانائی کے مسئلوں کو حل کرنا پڑے گا ، یہ ریفارمز ایجنڈے  کا دوسرا اہم حصہ ہے اور تیسرا سرکاری اداروں میں اصلاحات ہے۔

"حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ، پالیسی فریم ورک دینا ہے"

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ہے، حکومت کا کام پالیسی فریم ورک دینا ہے، ہمیں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے،   مجھے امید ہے کہ جون کے آخر یا جولائی تک ہم اس کام کے آخری مرحلے میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو اس ملک کو چلانا ہوگا، معیشت کی مضبوطی کیلئے نجی شعبے کا اشتراک انتہائی ضروری ہے، تاجروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کیلئے وزارت خزانہ ہمہ وقت موجود ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹرز کو آگے،وزرا اور بیوروکریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے، اب وقت آگیا ہے کہ نجی شعبہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم 24ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جارہے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ ہمارا آخری پروگرام ہو ہمارے پاس روڈ ٹو مارکیٹ کا ایک کلیئر ویو ہونا ضروری ہے، اس میں سب سے پہلے ایکسپورٹ میں ترقی اور دوسرا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس میں آپ ہماری مدد کریں گے ۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے