(ویب ڈیسک)ملک میں اچانک چند نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں حیران کن کمی واقع ہوئی ہے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ چند روز کے دوران پاکستانی آٹوموٹیو انڈسٹری کے منظرنامے نے ایک حیرت انگیز کروٹ لی ہے، اور مسلسل مہنگی ہوتی گاڑیوں کی قیمتیں اچانک سے زمین پر آگئی ہیں، گزشتہ چند روز کے دوران کئی کار مینوفیکچررز نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کا اعلان کیا ہے۔
قیمتوں میں کمی کا یہ رجحان کیا کے ماڈل اسٹونک میں 15 لاکھ روپے کی کمی سے شروع ہوا، اس کے بعد دیگر کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔ماہرینِ معیشت کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بلند شرح سود کی وجہ سے صارفین نئی گاڑیوں کی خریداری میں دلچسپی نہیں دکھا رہے۔
ماہرین کے مطابق مارچ 2023 میں حکومت نے 1400 سی سی اور اس سے زیادہ انجن کی صلاحیت والی کاروں پر جی ایس ٹی کو بڑھا کر 25 فیصد کر دیاجو کہ پہلے 18 فیصد تھا۔ اس سے زیادہ تر کاریں تو متاثر نہیں ہوئیں لیکن اسٹونک کو قیمتوں میں نمایاں اضافہ کے ساتھ اس فیصلے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ تاہم مارچ 2024 میں حکومت نے مزید تبدیلیاں متعارف کروائیں، جس میں تمام کاروں پر 25 فیصد جی ایس ٹی عائد کیا گیا جن کی سابقہ جی ایس ٹی قیمتیں 40 لاکھ روپے سے زیادہ تھیں۔
رپورٹ کےمطابق فرانسیسی کمپنی 'پوژو' نے اپنی گاڑی 'پوژو 2008' کی قیمت میں ساڑھے تین لاکھ روپے تک کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس گاڑی کی قیمت 69 لاکھ 50 ہزار تھی جو اب کم کر کے 66 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
اسی طرح سوزوکی کمپنی نے اپنی گاڑی سوئفٹ کی قیمت میں 13 فی صد کمی کی ہے اور یہ 54 لاکھ 29 ہزار سے 47 لاکھ 19 ہزار تک آگئی ہے۔اس کے علاوہ ٹویوٹا کمپنی نے اپنی گاڑی یاریس 1.3 کی قیمت میں تین فی صد کمی کی ہے جس کے بعد اب اس کی قیمت 48 لاکھ 99 ہزار سے کم ہو کر 47 لاکھ 66 ہزار ہوگئی ہے
ہونڈا کمپنی نے سٹی 1.2 ویرینٹ میں تین فی صد کی کمی کی ہے اور اس کی قیمت 48 لاکھ 29 ہزار سے کم ہو کر 46 لاکھ 89 ہزار ہوگئی ہے۔