اپ ڈیٹس
  • 328.00 انڈے فی درجن
  • 358.00 زندہ مرغی
  • 519.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

نوازشریف کی زیر صدارت انتظامی اجلاس کیخلاف درخواست پر عدالت برہم

21 Mar 2024
21 Mar 2024

(لاہور نیوز) قائد ن لیگ میاں نواز شریف کی زیر صدارت انتظامی اجلاس کے خلاف درخواست پر عدالت نے برہمی کا اظہار کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس مزمل شبیر اختر نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نہ تو وزیر ہیں اور نہ وزیراعلیٰ ہیں، سابق وزیراعظم کے پاس کوئی انتظامی عہدہ نہیں، قائد ن لیگ انتظامی سطح پر کسی اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے،نواز شریف کو انتظامی سطح پر اجلاس کی صدارت سے روکنے کا حکم دیا جائے۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اجلاس کے دوران نواز شریف اپنے نام سے ہدایات دے رہے ہیں؟ کیا نواز شریف اپنے دستخط سے احکامات جاری کر رہے ہیں؟ عدالتی سوالات پر درخواست گزار وکیل تذبذب کا شکار ہو گئے۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ وکیل صاحب عدالتی سوالات کے جوابات دیں، جس پر  وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انہوں نے پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ الیکٹرک بائیکس جاری کی جائیں، زیر زمین ٹرین چلائی جائیگی اس حوالے سے میٹنگز کی جائیں۔

جسٹس مزمل شبیر اختر نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں اس میٹنگ میں کیبنٹ کا ذکر کہاں ہے؟ ایڈووکیٹ ندیم سرور نے نواز شریف کی میٹنگ کی تصویر عدالت میں پیش کردی جس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ پھر بےبنیاد قانونی جواز کا سہارا لے رہے ہیں، اس تصویر کے پیچھے تو اور بھی لوگ موجود ہیں۔

 عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے آرٹیکل 129 کا حوالہ دیا ہے اس میں کیسے پتا چل رہا ہے کہ کیبنٹ کی میٹنگ ہے؟ کیا آپ کسی سرکاری کاغذ سے ثابت کر سکتے ہیں یہ کابینہ اجلاس تھا؟ جس پر  وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ تصاویر میں نے حکومت پنجاب کی ویب سائٹ سے لی ہیں۔

جسٹس مزمل شبیر نے پوچھا کہ آپ نے درخواست میں کیا چیلنج کیا ہے؟ یہ تو اجلاس ہے۔

دوران سماعت  سرکاری وکیل نے درخواست کی مخالفت کر دی جبکہ عدالت نے بے بنیاد درخواست پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

بعدازاں عدالت نے  درخواست گزار کے وکیل کو آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے