(ویب ڈیسک) پاکستانی نژاد امریکی گلوکارہ عروج آفتاب مسلسل دوسری بار گریمی ایوارڈ حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں، وہ پہلی پاکستانی گلوکارہ تھیں جنہیں مسلسل تیسرے سال گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ’گریمی ایوارڈز‘ میوزک کے لیے سب سے معتبر ایوارڈ کا درجہ رکھتا ہے، جس کی تقریب ہر سال کے آغاز میں ہوتی ہے۔
گزشتہ روز (4 فروری کو) ’گریمی‘ کی 66 ویں سالانہ تقریب منعقد ہوئی، اس بار ایوارڈز کے لیے 94 کیٹیگریز میں نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔
’بیسٹ گلوبل میوزک پرفارمنس‘ اور ’بیسٹ آلٹرنیٹوو جاز البم‘ کی کیٹیگریز میں پاکستانی گلوکارہ عروج آفتاب کو نامزد کیا گیا تھا۔
بہترین گلوبل میوزک پرفارمنس کے لیے عروج آفتاب نے وجے آئر اور شہزاد اسماعیلی کے ہمراہ ’شیڈو فورسز‘ نامی البم تیار کیا تھا۔
اس کے علاوہ بہترین آلٹرنیٹوو جاز البم کے لیے عروج آفتاب نے وجے آئر اور شہزاد اسماعیلی کے ہمراہ ’لوو ان اگزائل‘ Love in exile نامی البم تیار کیا تھا۔
تاہم بدقسمتی سے وہ تیسری بار ایوارڈ حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں، دوسری بار انہیں سال 2023 کے گریمی ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا لیکن وہ دوسرا گریمی ایوارڈ بھی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھیں۔
عروج آفتاب کو سال 2021 میں پہلی بار ’گریمی‘ ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے 2022 کے گریمی ایوارڈز میں اپنے گانے ’محبت‘ کے لیے بہترین گلوبل میوزک پرفارمنس کا ایوارڈ جیتا تھا۔
دوسری جانب نامور امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے اس سال کے گریمی ایوارڈز میں تاریخ رقم کردی اور وہ سال کے بہترین البم کا ایوارڈ 4 بار جیتنے والی پہلی گلوکارہ بن گئی ہیں۔