راحت فتح علی خان کا ملازم پر تشدد اور بوتل کا معاملہ، رابی پیرزادہ کا بیان سامنے آگیا
(ویب ڈیسک)پاکستان کی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے گلوکار راحت فتح علی خان کی جانب سے اپنے ملازم پر تشدد اور بوتل کے معاملے پر ردعمل جاری کردیا۔
تفصیلات کےمطابق چند روز قبل سوشل میڈیا پر راحت فتح علی خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنے گھریلو ملازم پر تشدد کررہے تھے، مذکورہ ویڈیو میں گلوکار اپنے ملازم سے کسی بوتل کا پوچھ رہے تھے۔تاہم اب سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے یوٹیوب پر اپنی ویڈیو اپلوڈ کی جس میں اُنہوں نے راحت فتح علی خان کی وائرل ویڈیو پر اپنے خیالات کا اظہار کیاہے۔
رابی پیرزادہ نے کہا کہ میں گزشتہ دنوں سے راحت فتح علی خان کی ویڈیو دیکھ رہی تھی، شروعات میں اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی تھی کیونکہ میں اب میوزک انڈسٹری کا حصہ نہیں ہوں تو اس انڈسٹری سے وابستہ فنکار میرے بولنے پر تنقید کرسکتے ہیں لیکن پھر میرے ضمیر نے مجھے خاموش رہنے کی اجازت نہیں دی۔
اُنہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتاتی چلوں کہ یہ بڑے گلوکاراپنے شاگردوں کو مفت میں رکھتے ہیں، یہ اپنے شاگردوں کو بمشکل ہی معاوضہ دیتے ہیں،یہ نامور گلوکار اپنے شاگردوں کو موسیقی سیکھانے کی لالچ دیکر ان سے اپنے گھر کے تمام کام کرواتے ہیں۔
رابی پیرزادہ نے کہا کہ جب کوئی گلوکار کنسرٹ کرتا ہے تو وہ کروڑوں میں معاوضہ لیتا ہے جبکہ وہ اپنے ان شاگرد موسیقاروں کو چند ہزار روپے ادا کرتا ہے اور یہ بڑے گلوکار اپنے شاگرد موسیقاروں کو عزت بھی نہیں دیتے ہیں۔
رابی پیرزادہ نے کہا کہ راحت فتح علی خان کی اپنے شاگرد پر تشدد کی ویڈیو دیکھنے کے بعد مجھے یقین ہو گیا کہ اُن کا شاگرد بھی اُن کے گھر میں مفت میں کام کررہا ہے، راحت صاحب نے اپنے شاگرد سے موسیقی سیکھانے کا وعدہ کیا ہوگا اور بدلے میں اپنے گھر کی ملازمت کروارہے ہیں۔
انہوں نے راحت فتح علی خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نے شراب کی بوتل کو دم کا پانی بناکر سب کے سامنے پیش کیا، آپ اُس بوتل کو کوئی دوسرا نام بھی دے سکتے تھے اور اب آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ کی ملازمین پر تشدد کرنے کی دیگر ویڈیوز بھی لیک ہوں گی کیونکہ آپ کے حساب سے آپ کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔
رابی پیرزادہ نے مزید کہا کہ آپ نے غلطی کی ہے، اسی لیے تو ویڈیوز منظر عام پر آرہی ہیں، ہم سب سے غلطیاں ہوتی ہیں، مجھ سے بھی ماضی میں بہت غلطیاں ہوئی ہیں، میں آپ کو یہی مشورہ دوں گی کہ عوام سے معافی مانگنے کے بجائے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں۔