میڈیا پر انتخابی حلقوں میں سروے پر پابندی، الیکشن کمیشن کے وکیل لاہور ہائیکورٹ طلب
(لاہور نیوز) میڈیا پر انتخابی حلقوں میں سروے اور پروگرامز پر پابندی کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے 9 جنوری کو الیکشن کمیشن کے وکیل کو طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ایڈووکیٹ میاں داؤد کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے میڈیا کو انتخابی حلقوں میں سروے اور پروگرام کرنے سے روک دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے آئین کے برخلاف الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا پر پابندی لگائی۔ الیکشن کمیشن کا یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق اور معلومات تک رسائی کے خلاف ہے۔ عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے لگائی گئی پابندی کالعدم قرار دے۔
سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا الیکشن کمیشن کے وکیل کاغذات نامزدگی کے مقدمات میں دوسری عدالت میں مصروف ہیں۔ مناسب ہو گا درخواست 9 جنوری تک ملتوی کر دیں۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن صرف الیکشن ڈے کیلئے ہے، ایسی پابندی لگانے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، پوری دنیا میں الیکشن کے دوران حلقوں کے مسائل پر بات ہوتی، سروے بھی ہوتے ہیں۔
عدالت نے میڈیا پر انتخابی حلقوں میں سروے اور پروگرامز پر پابندی کے خلاف 9 جنوری کو الیکشن کمیشن کے وکیل کو طلب کر لیا۔