لاہور(زین العابدین) سال 2023 میگا پراجیکٹس کا سال رہا، نگران پنجاب حکومت نے کئی میگا پراجیکٹس شروع کرکے مکمل کیے۔
سال 2023 میں شہر لاہور ترقیاتی کاموں کا گہوارہ رہا، جنوری میں ہی پنجاب میں محسن نقوی کی قیادت میں نگران حکومت برسراقتدار آگئی اور ٹریفک روانی کو یقینی بنانے کے لیے کئی منصوبوں پر کام کا آغاز کیا۔
جنوری سے دسمبر تک کئی میگا پراجیکٹس مکمل ہوئے، تاخیر کا شکار لاہور برج منصوبے کو 31مئی کو مکمل کیا گیا، سمن آباد انڈرپاس کو شروع کرکے رواں سال ہی میں ختم کیا گیا، شاہدرہ کے مقام پر فلائی اوورز کی ساڑھے سات ماہ میں تکمیل ہوئی۔
اس کے علاوہ نواز شریف انٹرچینج کے مقام پر بیدیاں انڈرپاس کو بھی رواں سال مکمل کیا گیا، مولانا محمدعلی جوہر المعروف اکبر چوک فلائی اوورکو بھی قلیل مدت میں نمٹایا گیا، مولانا شوکت علی روڈ کو سگنل فری بنایا گیا۔
رواں سال میں لاہور کے باسیوں کو کیولری انڈرپاس کاتحفہ دیا گیا، کینال روڈ نظریہ پاکستان روڈ سے امیر چوک تک کو سگنل فری بنایا گیا، 5 سال سے بند ایل ڈی اے اسفالٹ پلانٹ کو فعال کرکے ٹیپا کو دے دیا گیا۔
دوسری جانب ماضی میں شروع ہونے والے کئی منصوبے اس سال بھی مکمل نہ ہو سکے۔
راوی برج توسیعی منصوبہ اور کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور بند روڈمنصوبے پر کام ابھی جاری ہے، شہر میں دو سپورٹس کمپلیکس بن چکے ، باقی ابھی ادھورے ہیں، تکمیل کے قریب کالج روڈکی ری ماڈلنگ کا کام رواں سال میں مکمل نہ ہوسکا۔
کینال روڈ پر انڈرپاسز کی بیوٹیفکیشن کی تاریخ 30 دسمبر تھی، آخری مراحل میں موجود یہ کام بھی چند روز میں مکمل کر لیا جائے گا،اسلامیہ گراؤنڈ، سنت نگر اور چائنہ سکیم مکمل ہونے کے باوجود رواں سال کھولے نہ جاسکے۔
سال کے اختتام پر نگران پنجاب حکومت نے مزید منصوبے شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے،نگران پنجاب حکومت نے گڑھی شاہو فلائی اوور ، کریم بلاک انڈر پاس اور وائے بلاک جنکشن گارڈن ٹاؤن کا منصوبہ بھی پیش کر دیا ہے۔