(لاہور نیوز) مہنگائی کے مارے کسانوں کو پنجاب حکومت کا بڑا جھٹکا لگ گیا۔
بورڈ آف ریونیو نے پنجاب میں نہری نظام کو چلانے، مرمتی کاموں اور ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے پیسے کسانوں کی جیبوں سے نکلوانے کا فیصلہ کر لیا۔
پنجاب بورڈ آف ریونیو نے آبیانہ ریٹس بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔ ریونیو دستاویزات کے مطابق پنجاب میں آبیانہ وصولی سے سالانہ تقریبا 9 ارب وصول کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں نہری نظام چلانے اور مرمتی کاموں پر رواں سال 30 ارب روپے کے اخراجات ہوتے ہیں۔ پنجاب میں سالانہ کسانوں کی جیبوں سے اضافی 32 ارب گیارہ کروڑ آبیانہ کی صورت میں وصول کیا جائیگا۔ آبیانہ ریٹس بڑھانے سے سالانہ 9 ارب کے بجائے 41 ارب وصول کیا جائیگا۔
دستاویزات کے مطابق موجودہ آبیانہ ریٹس 440 روپے سالانہ فی ایکڑ ادا کئے جا رہے ہیں۔ 2003 میں ربیع اور خریف کی فصلوں پر یکساں آبیانہ ریٹس متعارف کروائے گئے۔ رواں سال پنجاب ایریگیشن ، ڈرینیج اینڈ ریور ایکٹ 2023 منظور کیا گیا ہے۔ ایکٹ کے مطابق یکساں آبیانہ وصولی کے بجائے مختلف فصلوں پر مختلف آبیانہ وصول کیا جائیگا۔
ربیع فصلوں میں گندم 400، دالیں 400، سبزیاں 1200 جبکہ پھل ایک ہزار فی ایکڑ سالانہ آبیانہ وصول کیا جائیگا۔ خریف فصلوں میں چاول 2000، کاٹن ایک ہزار، گنا 1600، چارہ 400 فی ایکڑ سالانہ آبیانہ وصول کیا جائیگا۔ آبیانہ ریٹس بڑھانے سے پنجاب میں سالانہ 41 ارب سے زائد آبیانہ وصول کیا جا سکے گا۔ آبیانہ کی صورت میں وصول ہونے والی رقم نہری نظام چلانے اور ترقیاتی و مرمتی کاموں پر خرچ ہو گی۔