(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواست پر ایف آئی اے کا اعتراض مسترد کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت اور فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی اور شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹر راجہ رضوان نے شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں سرٹیفکیٹ جمع کروانا ہوتا ہے وہ نہیں ہے۔
اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سرٹیفکیٹ شریک ملزم کا نہیں ہے لیکن اس کا ریفرنس تو دیا ہوا ہے، ایسے معاملات میں دیگر کیسز کو یکجا کر دیا جاتا ہے، ہمارے ہاں بہت ساری غلطیاں ہوتی ہیں ہم اس کو مان لیتے ہیں۔
دوران سماعت شاہ محمود قریشی کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے میرے مؤکل کی ضمانت خارج کر دی تھی، ٹرائل کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ہائیکورٹ میں یہ پہلی درخواست ضمانت ہے، ہم نے دستاویز کی فوٹو کاپی لگائی ہے کیونکہ ہمیں اصل کاپی فراہم نہیں کی گئی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواست پر ایف آئی اے کا اعتراض مسترد کر دیا اور چیف جسٹس نے کہا کہ اعتراض دور کرتے ہیں، کیس کا ریکارڈ پیش کریں اور دلائل دیں۔
ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ کچھ وقت دیا جائے ہم ریکارڈ پیش کر دیتے ہیں، اس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔