اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

آنکھ کے پردے کے لیے استعمال ہونیوالا اویسٹن انجکشن دنیا بھر میں بدنام

24 Sep 2023
24 Sep 2023

(لاہور نیوز) آنکھ کے پردے کے لیے استعمال ہونے والا اویسٹن انجکشن دنیا بھر میں بدنام ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق اویسٹن 500 اور 100 ایم جی (ملی گرام) میں ملتا ہے جسے آنکھوں کے لیے 0.05 ایم ایل میں تیار کیا جاتا ہے،، آنکھوں کے پردے کے لیے استعمال ہونے والا اویسٹن انجکشن دنیا بھر میں بدنام ہے، عالمی سطح پر 10سال قبل اویسٹن کو بلائنڈ انجکشن کے نام سے پکارا گیا تھا۔

مذکورہ انجکشن کے استعمال کی وجہ سے پنجاب بھر کے مختلف اضلاع میں 20 سے 25 افراد کے نابینا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، پاکستان میں اس انجکشن کو سستا ہونے کی وجہ سے کینسر اور شوگر کے مریضوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اویسٹن انجکشن نجی ہسپتال کی فارمیسی میں تیار ہونے کا انکشاف

ذرائع کا کہنا ہے کہ اویسٹن کا متبادل Patizra انجکشن ہے جو مہنگا تصور کیا جاتا ہے، پٹیزرا انجکشن کی پاکستان میں ایک مریض کی ڈوز 1200 روپے میں دستیاب ہوتی ہے۔

اس حوالے سے پروفیسر اسد اسلم کا کہنا ہے کہ اویسٹن انجکشن سے متاثرہ مریض کی بینائی واپس آنے کے امکانات 50 فیصد سےبھی  کم ہیں، پیر کے روز سے پنجاب بھر میں متاثر ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

دوسری جانب میڈیکل ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اویسٹن انجکشن تیار کرنے والے ایریا کو کسی محکمہ یا اتھارٹی نے رجسٹرڈ نہیں کیا تھا، انجکشن تیار کرنے والے افراد نے سمگل شدہ یا نان سٹریلائزڈ ایریا استعمال کیا، سمگل شدہ انجکشن ایکسپائر ہونے اور ایریا سٹریلائزڈ نہ ہونے کی وجہ سے ہی انفیکشن پھیل سکتا ہے۔

اس کو بھی پڑھیں: انجکشن سے بینائی متاثر ہونے کا معاملہ، سپلائرز کے خلاف کارروائی کا آغاز

میڈیکل ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ لاہور میں انجکشن بنانے والے دونوں افراد کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا، وفاق و پنجاب کے وزرائے صحت اسلام آباد میں دو روز کے لیے ایک کانفرنس میں مصروف ہیں، محکمہ صحت پنجاب نے ویئر ہاؤس بند کرنے کے علاوہ تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے