(لاہور نیوز) شیخ زید ہسپتال لاہور میں ایک طرف تو ڈاکٹرز و ملازمین تنخواہیں نا ملنے پر احتجاج کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ہسپتال میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شیخ زید ہسپتال لاہور میں دو سال کے دوران ہسپتال انتظامیہ نے اکٹھی ہونے والی فیسوں کا ایک تہائی حصہ قومی خزانے میں جمع ہی نہیں کروایا۔ مالی سال 21-2020 اور 22-2021 کے دوران کنسلٹنسی فیس کی مد میں مریضوں سے 24 کروڑ 78 لاکھ روپے اکٹھے کیے گئے۔ 4 کروڑ 95 روپے کا گڑبڑ گھوٹالا ہوا۔
آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ کم ریٹ کا ٹینڈر نظر انداز کر کے مہنگے داموں ادویات خریدی گئیں، 93 لاکھ روپے زائد خرچ ہوئے۔ کرایوں ، تشہیر و دیگر مد میں کروڑوں روپے وصول ہی نہیں گئے۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 12 بینک اکاؤنٹس میں 62 لاکھ 31 ہزار روپے کی رقم موجود ہے مگر وفاقی حکومت یا وزارت خزانہ سے یہ بینک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت ہی نہیں لی گئی۔