(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ مردوں میں کام کا تناؤ ان کے دل کی صحت پر بہت منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
تقریباً 6,500 ورکرز پر کی گئی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ جو مرد کام پرعادتاً تناؤ محسوس کرتے ہیں ان میں دل کی بیماری کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے بہ نسبت ان ساتھی ورکرز کے جو کام سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ کچھ معاملات میں اس تناؤ نے “نوکری کے تناؤ” کی صورت اختیار کر لی ہے جس کا مطلب ہے کہ کارکنوں کو کارکردگی دکھانے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن وہ اپنے کام کو انجام دینے کے طریقے پر بہت محدود اختیار رکھتے ہیں۔
دوسرا اہم مسئلہ آفس میں کارکردگی کے باوجود بدلے میں کچھ نہ ملنے کا احساس ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ملازمین محسوس کرتے ہیں کہ ان کی محنت کا کوئی صلہ نہیں مل رہا خواہ تنخواہ سے متعلق ہو یا پروموشن ہو۔
تحقیق میں پایا گیا کہ جن مردوں نے کسی بھی قسم کی ملازمت کے تناؤ کی اطلاع دی ان میں اگلے 18 سالوں میں دل کی بیماریوں کا امکان تقریباً 50 فیصد زیادہ تھا، ان مردوں کے مقابلے جو ملازمت پر مطمئن تھے۔