(ویب ڈیسک) ایشیا کپ میچز کے ذریعے لاہور میں ٹریس ہونے والی افغان لڑکی اپنے وطن وآپس نہ جاسکی اور طورخم بارڈر پر ناسازگار حالات آڑے آگئے۔
لاہور میں ٹریفک پولیس نے افغانستان سے اغوا کی گئی حاملہ نوجوان خاتون کو تحویل میں لیا تھا۔ جس گھر میں اسے قید کیا گیا تھا وہاں سے وہ بھاگنے میں کامیاب ہوگئی جس کے بعد شیرا کوٹ کے علاقے سے پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں لے کر بلقیس ایدھی ہوم منتقل کردیا تھا۔ خاتون تقریبا ڈیڑھ سال سے پاکستان میں ہی موجود ہیں اور یہاں ان کا ایک بچہ بھی پیدا ہوا۔
گزشتہ دنوں لاہور میں ہونے والے ایشیا کپ کے افغانستان اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ میں ٹریفک وارڈن شاہد قیوم نے افغان ناظم الامور کو اس افغان خاتون کے بارے میں آگاہ کیا، جس کے بعد افغان حکومت نے خاتون کے شوہر اور والد کو ڈھونڈ نکالا۔
افغان ایمبیسی نے ٹریفک پولیس کو آگاہ کیا ہے کہ مرسل کا تعلق افغانستان کے علاقے کوتل سے ہے ، طور خم بارڈر پر حالات بہتر ہونے کے بعد مرسل اور بچہ واپس جاسکیں گے، حالات بہتر ہونے تک مرسل اور اس کا بیٹا موسی سفارت خانے کی تحویل میں رہیں گے۔