(ویب ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے گزشتہ روز کمیشن کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا اور اس مقصد کے لیے واضح ٹائم لائن پر اتفاق کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت اجلاس نگران وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے منعقد ہوا۔
فواد حسن فواد نے پی آئی اے انتظامیہ اور ایوی ایشن ڈویژن سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی، جو پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ اور نجکاری کے عمل پر مرکوز تھی۔
تاہم نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں مجوزہ ٹائم لائن کی کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
قبل ازیں فواد حسن فواد نے وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر سے ملاقات کی اور اہم اقتصادی اور مالیاتی امور پر بات چیت کی اور نجکاری کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے 6 ستمبر کو اپنے اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری اور ری سٹرکچرنگ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے حل کے لیے ایک تکنیکی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس نے ایوی ایشن ڈویژن سے کہا تھا کہ وہ نجکاری کمیشن کے ساتھ مل کر سی سی او پی کو واضح ٹائم لائن فریم ورک کے ساتھ ایک تفصیلی ایکشن پلان فراہم کرے۔
پی آئی اے اپنی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مکمل طور پر حکومت، وزارت خزانہ اور مالیاتی اداروں کے کریڈٹ پر منحصر ہے۔
قومی ایئرلائن نے حال ہی میں حکومتِ پاکستان کی ضمانت کی حد کے تحت مالیاتی اداروں سے تازہ کریڈٹ سہولیات پر بات چیت کی ہے۔