(ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کروڑوں افراد دانتوں کے میل کچیل، کیڑا لگنے اور جوف سے پریشان ہیں لیکن اب ایک قدرتی سالمہ (مالیکیول) سامنے آیا ہے جس سے ان امراض کو 90 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
اسرائیل کی بن گوریان یونیورسٹی اور سنگاپور کی قومی یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر قدرتی طور پر پایا جانے والا ایک اہم سالمہ 3,3′-Diindolylmethane یا ڈی آئی ایم معلوم کیا ہے جسے ’بائی سنڈول‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس مالیکیول کا نام ’ ڈائی انڈولائل میتھین‘ (ڈی آئی ایم) ہے جو بنیادی طور پر دانتوں پر سٹریپٹو کوکس (ایس) میوٹنس کی تہہ جمنے سے روکتا ہے۔
دانتوں پر سب سے پہلے ایک حیاتیاتی تہہ (بایوفِلم) بنتی ہے اور اس کے اوپر میل جمتا ہے، پھر کیڑا لگتا ہے اور دانتوں میں جوف پیدا ہوتے ہیں جبکہ یہ سالمہ دانتوں پر میل جمنے سے روکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ڈی آئی ایم کو ٹوتھ پیسٹ اور ماؤتھ واش میں شامل کرکے اس بڑی بیماری کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
اینٹی بایوٹکس نامی جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس بایوفلم میں ایس میوٹنس بیکٹیریا ہوتا ہے جو دانتوں کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے جس سے پیلی تہہ بنتی ہے اور یہ انیمل کو تباہ کردیتی ہے۔ ڈی آئی ایم اس عمل کو 90 فیصد تک روک سکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مالیکیول ایک حد تک محفوظ ہے اور اسے ٹوتھ پیسٹ میں ملاکر استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم پہلے اس کی انسانی آزمائش کی جائے گی۔