(ویب ڈیسک) نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ اشیائے ضروریہ پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگائے جانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کے زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس نگران وزیر داخلہ نے وزیراعظم کی ہدایت پر طلب کیا تھا، اجلاس میں سیکرٹری داخلہ عبداللہ خان سنبل ، ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ سمیت ایف بی آر، وزارت تجارت اور وفاقی و صوبائی اداروں کے دیگر نمائندگان نے شرکت کی۔
سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ چینی اور کھاد سمیت اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ ہماری معیشت پر اضافی بوجھ ڈال رہی ہے، سمگلنگ کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ عوام کی مشکلات کو بھی بڑھا رہا ہے، چینی اور یوریا سے متعلق واضح حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی اور اشیائے ضروریہ کی سرحد پار سمگلنگ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، غیر قانونی کام میں ملوث افراد، سہولت کاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانا ہو گی، جوائنٹ چیک پوسٹس اور جوائنٹ پٹرولنگ پر عملدرآمد کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی اداروں اور صوبائی حکومت کو اس ضمن میں مل کر کام کرنا ہو گا، وفاق اور صوبے مل کر سمگلنگ جیسے بد نما دھبے اور قومی مسئلے کا سدباب کریں گے، بارڈر کنٹرول کے نظام کو بھی مزید فعال کیا جائے اور بین الصوبائی نقل و حمل پر بھی نظر رکھی جائے۔
سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ اشیائے ضروریہ پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگائے جانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے، بارڈر کے ساتھ ساتھ، سمگلنگ کو روکنے کیلئے اس کے آغاز کی جگہ سے لے کر اس کو راستے میں روکنے کیلئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان میں چینی اور کھاد کی ضرورت کو مدنظر رکھا جائے، ایسی حکمت عملی اپنائی جائے جس سے عام آدمی کے لئے آسانی پیدا ہو اور سمگلنگ کا تدارک ہو، خیبر پختونخوا اور بلوچستان حکومتیں سمگلنگ کے سدباب کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جمع کرائیں، رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔