(لاہور نیوز) سڑکوں کی مرمت اور بحالی کے کام کیلئے نجی کنٹریکٹرز پر انحصار ختم ہو گیا۔ ایل ڈی اے کو پہلی بار اپنے عملے کے ذریعے مرمت اور بحالی کی ذمہ داری تفویض کر دی گئی۔
شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ ٹریفک مسائل بڑھنے لگے۔ 190 کلومیٹر طویل سڑکوں کی حالت ابتر ہو گئی۔ عرصہ دراز سے پیچ ورک اور کارپٹنگ نہ ہونے سے سڑکوں پر گڑھے پڑ گئے۔ ایل ڈی اے کے زیر انتظام چلنے والے اسفالٹ پلانٹ بند پڑے ہیں۔
پرانی ادائیگیاں نہ ہونے پر ٹھیکیدار بھی نئے کام کرنے سے گریزاں ہیں۔ ٹھیکیداروں پر انحصار ختم کرنے کیلئے ایل ڈی اے کو پہلی بار اپنے سٹاف کے ذریعے مرمت اور بحالی کی ذمہ داری تفویض کر دی گئی۔ ایل ڈی اے اب سپر ویژن کے ساتھ ٹھیکیداری بھی کرے گا۔ ایل ڈی اے میں مرمت اور بحالی کے لئے نیا ایم اینڈ آر ڈائریکٹوریٹ تشکیل دے دیا گیا۔
نیا ڈائریکٹوریٹ چیف انجینئر ٹیپا کی قیادت میں کام کرے گا۔ ایل ڈی اے انتظامیہ نے نئے ڈائریکٹوریٹ کی ذمہ داریوں کا تعین کر لیا۔ سڑکوں کی مرمت، پیچ ورک اور شگاف کی مرمت کا کام نئے ڈائریکٹوریٹ کو تفویض کر دیا گیا۔ 12 سال سے بند ایل ڈی اے کے اسفالٹ پلانٹس کو بھی فعال کیا جائے گا۔ پہلے سے نصب کرب سٹون کی مرمت ، تبدیلی اور پینٹنگ کی ذمہ داری بھی نئے ڈائریکٹوریٹ کو مل گئی۔
نئے ڈائریکٹوریٹ کو فعال کرنے کے لیے ٹیپا نے پنجاب حکومت سے 70 کروڑ روپے کے فنڈز مانگ لیے۔