اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

2011 میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن دھاندلی زدہ تھے، فیاض الحسن چوہان

05 Jul 2023
05 Jul 2023

(لاہور نیوز) ترجمان استحکام پاکستان پارٹی فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے 2011 میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے۔

حامد خان ایڈووکیٹ کی طرف سے جہانگیر ترین اور علیم خان پر الزامات پر فیاض الحسن چوہان نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی چیئرمین کی سرپرستی میں یہ دھاندلی زدہ الیکشن کروائے گئے۔ اُس دھاندلی زدہ الیکشن کا مقصد مرکز سے لے کر یوسیز لیول تک اپنی مرضی کے عہدیداران بنانا تھا۔ پارٹی الیکشن کے نام پر اوورسیز پاکستانیوں سے کروڑوں روپے لیے گئے۔ اوورسیز پاکستانیوں کا کروڑوں روپیہ پارٹی الیکشن کے نام پر کرپشن کے نذر کر دیا گیا۔

ترجمان استحکام پاکستان پارٹی نے کہا زبان زدِ عام تھا کہ الیکشن کا سافٹ ویئر صدر عارف علوی کے بیٹے کی کمپنی نے بنایا تھا۔ پارٹی کے بدنام زمانہ اور دھاندلی زدہ الیکشن کے ذمہ دار پارٹی چیئرمین، عارف علوی، حامد خان اور رؤف حسن کا گینگ تھا۔ بدنامِ زمانہ انٹرا پارٹی الیکشن کی ذمہ داری حامد خان اپنے منہ سے تسلیم کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی تباہی کی بنیاد 2011 میں حامد خان اور ان کے گینگ نے انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے ڈالی۔

فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا حامد خان روزِاول سے جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے مالی اور سیاسی قربانیوں کی وجہ سے ذاتی بغض اور کینہ رکھتے تھے۔ حامد خان پی ٹی آئی کے عام کارکنان اور سیاسی رہنماؤں میں قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھے جاتے تھے۔ حامد خان جہانگیر ترین اور علیم خان پر تنقید کرکے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی ناکام کوشش مت کریں۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے