(لاہور نیوز) عید قرباں میں چند روز باقی رہ گئے۔ مویشی منڈیوں میں سرگرمیاں جاری ہیں۔ بھاؤ تاؤ بھی ہو رہے ہیں۔
عیدالاضحی کی آمد آمد ہے۔ مویشی منڈیوں کی رونقیں عروج پر ہیں تو مہنگائی کا چرچا بھی کچھ کم نہیں۔ مویشی منڈیوں میں مہنگائی کے چرچے کے ساتھ جانوروں کی بھی بھرمار ہے ۔ قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ مویشی منڈیوں میں بکرے، بیل اور اونٹ دستیاب لیکن ان کی خریداری ہلکی جیب کے ساتھ ممکن نہ رہی۔ اوسط جسامت کا بکرا بھی اب 70 سے 80 ہزار روپے تک مل رہا ہے۔ درمیانے درجے کے بیل اور گائے بھی ڈیڑھ لاکھ روپے سے کم نہیں۔
خریدار کہتے ہیں مہنگائی کا اندازہ تو ہے لیکن منڈی میں اب اپنی استطاعت کے مطابق جانور خریدنا امتحان بن گیا ہے۔
بیو پاری اپنے مسائل کا رونا روتے رہے۔ کہتے ہیں جانوروں کی پرورش اور ٹرانسپورٹ کا خرچہ بہت بڑھ گیا ہے۔
مویشی منڈیوں میں بھاؤ تاؤ بھی جاری ہے اور گرمی بھی اپنا رنگ دکھا رہی ہے ۔ تپتی دھوپ میں جانور، بیوپاری اور خریدار سبھی موسم کی سختی کا شکار ہو رہے ہیں۔