اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

عوامی مشکلات کا احساس ہے، تنخواہوں، پنشن میں اضافہ کرینگے، وزیر اعظم

09 Jun 2023
09 Jun 2023

(ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات کا احساس ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے گا، برآمدات، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں پر توجہ دے کر اکانومی آگے بڑھائیں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کابینہ کا مین ایجنڈا بجٹ ہے، میرے پاس ایک ایڈوائزر کی سیٹ خالی تھی، شیخ روحیل اصغر کو ایڈوائزر بننے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل وزیرخزانہ نے اکانومی کے حوالے سے تفصیلی پریس کانفرنس کی، اقتدار سنبھالا تو پہلا امتحان آئی ایم ایف معاہدہ تھا، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کی دھجیاں بکھیر دیں، ہم نے بڑی مشکل سے آئی ایم ایف سے معاملات طے کیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچایا، وفاق کے علاوہ صوبوں نے اربوں روپے سیلاب متاثرین کے لیے خرچ کیے، حالیہ سیلاب سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان کو اربوں روپے زائد دینا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط کو من وعن تسلیم، رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے، آئی ایم ایف سے ابھی تک اسٹاف لیول معاہدہ سائن نہیں ہوا، اب معاملہ بورڈ میں جائے گا، آئی ایم ایف بورڈ سےمنظوری لی جائے گی، امید ہے معاہدہ ہو جائےگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی شک نہیں عوام پر مہنگائی کا بے پناہ بوجھ پڑا ہے، امریکا سمیت ہر جگہ مہنگائی ہے، جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو معیشت کا گزشتہ حکومت نے جنازہ نکال دیا تھا، دوست ممالک نے پاکستان کی بہت سپورٹ کی، سعودی عرب، یواے ای نے آئی ایم ایف شرائط کے حوالے سے پاکستان کا ہاتھ تھاما جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ چیلنجز کی وجہ سے اقتصادی ترقی سست روی کا شکار ہوئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 10 بلین کمی آئی، چیلنجز پر قابو پانے کے لیے پوری کوشش جاری ہے، بجٹ کے حوالے سے کابینہ سے مشاورت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے تو جلد اچھے نتائج آئیں گے، گندم، گنا، کپاس کے شعبوں پر فوکس کریں گے، زراعت پر توجہ دے کر اکانومی کو آگے بڑھائیں گے، ایکسپورٹ، آئی ٹی کے شعبوں پر بھرپور توجہ دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ غیرملکی ادائیگیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ہے، تمام تر مشکلات کے باوجود ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، زرعی صنعتوں پر 5 سال کی ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہے، 5 سال کی ٹیکس چھوٹ سال 2024 سے لاگو ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا میں انکم ٹیکس کی مزید ایک سال تک کے لئے ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے اندر کمپنی کے قیام پر ایک سال کی ٹیکس چھوٹ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے شیئرز کے ٹرن اوور ٹیکس میں کمی کی گئی ہے، ٹرن اوور ٹیکس کو ایک اعشاریہ 25 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں معیشت کا پہیہ سیاسی استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے، اگر کسی بھی ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہو گا تو معیشت تباہ ہو جائے گی، گزشتہ سوا سال سے سیاسی عدم استحکام کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے، جتھہ بندیوں سے ملک میں سیاسی طوفان آیا، جس نے معیشت کے پہیہ کو جام کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام لانے کے لیے ہم سب یکسو ہیں، ریاست، ادارے بھی سیاسی استحکام لانے کے لیے یکسو ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی کے باعث غریب آدمی پس گیا ہے، تنخواہ دار طبقے کی تنخواہوں میں کم از کم اتنا اضافہ ہو جس سے بنیادی ضروریات پوری کر سکے، مہنگائی کی وجہ سے پنشنرز کا بھی خیال کرنا ہے، کابینہ تنخواہوں، پنشن میں اضافے کے حوالے سے اپنی رائے دے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے