(ویب ڈیسک) وہ لوگ جو شہر کی شور شرابے اور اعصاب شکن زندگی سے اکتا چکے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ مضافاتی علاقوں میں جا کر بس جانا اس مسئلے کا ایک مثالی حل ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ایسا کرنا زندگی میں سکون کا ضامن نہیں ہو سکتا۔
وہ لوگ جو پھیلتے مضافاتی علاقوں میں زندگی گزار رہے ہیں ان کو ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے شدید خطرات لاحق ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ اطراف میں تھوڑے لوگوں کے ہونے کے سبب معاشرتی سرگرمیوں میں حصہ لینے میں کمی اور اجتماعیت کا عدم احساس ہے جو ذہنی صحت کو بہتر کرنے کا سبب ہوتے ہیں۔
امریکا کی ییل یونیورسٹی اور ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی کے محققین نے ڈنمارک میں 30 برس کے عرصے میں بننے والے علاقوں کی سیٹلائیٹ تصاویر اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے نقشہ سازی کی ہے۔
محققین نے دیکھا کہ تقریباً 75 ہزار کی آبادی والے علاقے کے افراد میں ڈپریشن کی تشخیض ہوئی جبکہ اس دورانیے میں ساڑھے سات لاکھ سے زائد آبادی والے علاقے میں لوگوں میں یہ کیفیت نہیں پائی گئی۔
مطالعہ سے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ شخص جو مضافاتی علاقے میں زندگی گزار رہا ہوتا ہے اس کے شہر میں رہنے والوں کی نسبت ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے خطرات 10 سے 15 فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ بلند عمارتوں اور کم کثافت والے گھروں کے مجموعے کا تعلق شہر میں رہنے والوں کو لاحق کم خطرے سے تھا۔