(لاہور نیوز) نگران حکومت نے چار ماہ کے لیے بجٹ پیش کرنے کی تیاری کر لی۔ ترقیاتی بجٹ کا حجم 330 ارب روپے مختص کرنے کی سفارشات تیار کر لی گئیں۔
صوبائی بجٹ برائے 2022-2023 کا حجم 32کھرب ، 26 ارب روپے تھا۔ تب پنجاب میں سیاسی و آئینی بحران کے باعث مسلم لیگ ن کی حکومت نے یہ بجٹ پنجاب اسمبلی کی بجائے ایوان اقبال کو اسمبلی کا درجہ دے کر وہاں پاس کرایا تھا۔ اِس سال بھی صوبے کے سیاسی حالات قابل رشک نہیں ہیں جس کے باعث چار ماہ کی مختصر مدت کا بجٹ پیش کرنے کی سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔
مختصر مدت کے لیے پیش کیے جانے والے بجٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے اخراجات کا حجم 330 ارب روپے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے لیکن اِس بجٹ میں نئے ترقیاتی یا بنیادی سہولیات کے منصوبے شامل نہیں ہو سکیں گے۔ غیر ملکی فنڈنگ سے جاری منصوبوں کے لیے اخراجات کا تخمینہ 30 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے ، اِسی طرح دیگرانتہائی ضروری اخراجات کے لیے رقوم مختص کرنے کی تجویز ہے۔