(لاہور نیوز) ہمارا پرچم سبز و سفید رنگ، ہلال اور ستارے کا حسین امتزاج، 22 کروڑ پاکستانیوں کی آن بان شان ہے۔ پہلا پاکستانی پرچم تیار کرنے کا اعزاز ماسٹر الطاف حسین کو حاصل ہوا۔
سبز رنگ مسلم آبادی اور سفید رنگ غیر مسلم آبادی کی علامت ہے۔ پرچم میں موجود ہلال ترقی اور ستارہ علم و روشنی کا پیغام دیتا ہے۔ ستارے کے 5 کونے اسلام کے 5ستونوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
پاکستانی پرچم میں مغل اور عثمانیہ سلطنت کے عکس بھی شامل ہیں۔ اسے تحریک پاکستان کی سرگرم جماعت مسلم لیگ کے اصل پرچم سے اخذ کیا گیا تھا۔ سبز حصہ پر مشتمل جھنڈے کو 1906میں امیر الدین قدوائی نے آل انڈیا مسلم لیگ کے جھنڈے کے طو رپر پیش کیا تھا۔ 11 اگست1947کو قائداعظم محمد علی جناح ؒ کی ہدایت پر سفید رنگ کااضافہ کیا گیا۔
11اگست کو کراچی میں لیاقت علی خان نے ایک ولولہ انگیز تقریر کرتے ہوئے، اس جھنڈے کو منظوری کے لیے مجلس آئین ساز کے سامنے پیش کی۔ اتفاق رائے کے بعد 14 اگست کو پرچم کشائی کے لیے باقائدہ جھنڈے تیارکیے گئے۔
قومی پرچم کو لہرانے کے لیے قوائد و ضوابط بھی طے شدہ ہیں۔ جب پاکستان کا پرچم کسی سرکاری عمارات پر لہرایا جاتا ہے تو اس موقع پرقومی ترانہ بجایا جاتا ہے۔ اس وقت جو لوگ وہاں موجود ہوتے ہیں وہ پرچم کی طرف چہرہ کر کے با ادب کھڑے ہوتے ہیں۔ اس موقع پر وردی میں موجود افراد پرچم کو سلامی دیتے ہیں۔
پاکستان کے قومی پرچم کے لہرانے کی تقاریب یوم آزادی ، یوم پاکستان، یوم قائد اعظم پر منعقد کی جاتی ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال اور لیاقت علی خان کے یوم وفات پر قومی پرچم سرنگوں رہتا ہے ، یا پھر کسی ایسے موقع پر کہ جس پر حکومت اس حوالے سے اعلان کرے۔ پاکستانی پرچم کے ادب و احترام کا تقاضا ہے کہ اسے طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک لہرایا جائے۔