(لاہور نیوز) پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) لاہور میں اپنی نوعیت کا ایک حیران کن سکینڈل سامنے آیا ہے۔
گریٹر اقبال پارک کے اندر ایک سرکاری ملازم نے غیر قانونی طور پر گھر تعمیر کر لیا، مذکورہ سکینڈل میں پی ایچ اے کے سینئر کلرک یاسر ارشاد کو مرکزی کردار قرار دیا گیا ہے، جن پر سرکاری اراضی پر قبضے، بدعنوانی اور قواعد کی خلاف ورزی جیسے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یاسر ارشاد 15 مئی 2025 سے گریٹر اقبال پارک کے اندر غیر قانونی طور پر مقیم ہیں جہاں انہوں نے بغیر کسی سرکاری اجازت یا منظوری کے ایک مکمل رہائشی ڈھانچہ تعمیر کر لیا ہے، یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب پی ایچ اے کے اندرونی ذرائع نے اعلیٰ حکام کو اطلاع دی۔
پی ایچ اے انتظامیہ نے یاسر ارشاد کو فوری طور پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، نوٹس میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ پارک کی حدود کے اندر کسی بھی قسم کی ذاتی تعمیرات نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ یہ عمل کرپشن اور بدعنوانی کے زمرے میں آتا ہے۔
شوکاز نوٹس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے ذیشان نصراللہ رانجھا کی جانب سے جاری کیا گیا جس میں یاسر ارشاد کو سات روز کے اندر تحریری وضاحت جمع کروانے کی ہدایت دی گئی ہے، اس کارروائی کو پیڈا ایکٹ کے تحت اٹھایا گیا ہے جو سرکاری ملازمین کی نظم و ضبط اور احتساب سے متعلق قانونی دائرہ فراہم کرتا ہے۔
پی ایچ اے کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ادارے کی ساکھ کو شدید متاثر کر سکتا ہے اور اس کی شفافیت پر سوالات کھڑے کرتا ہے، اعلیٰ حکام نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔
