(لاہور نیوز) ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا، اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
شہری روزمرہ ضروریات پوری کرنے میں بے بسی محسوس کر رہے ہیں، مہنگائی مافیا کے خلاف حکومتی دعوے صرف بیانات کی حد تک محدود دکھائی دیتے ہیں، برائلر گوشت کی سپلائی میں کمی کے باعث اس کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مرغی کا گوشت مزید 15 روپے مہنگا ہو کر 432 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ برائلر کی طلب و رسد کا بہانہ بنا کر قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کر دیا جاتا ہے۔
ادھر فارمی انڈوں کی قیمت بدستور 244 روپے فی درجن پر برقرار ہے، جبکہ ایک پیٹی (30 درجن) انڈے 7,200 روپے میں دستیاب ہے، جو عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔
سبزیاں اور پھل بھی عوام کی قوتِ خرید کو چیلنج کر رہے ہیں، مارکیٹ سروے کے مطابق اروی 180 روپے، گھیا کدو 140 روپے، بھنڈی 120 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
پھلوں کی قیمتیں بھی شدید حد تک بڑھ چکی ہیں، سیب 600 روپے، پپیتا 550 روپے، آڑو 320 روپے، آم سندھڑی 270 روپے فی کلو دستیاب ہے۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہنگائی مافیا کے خلاف فوری ایکشن لے، قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے اور غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
