(لاہور نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے دوہرے قتل کے مقدمے میں سزائے موت پانے والے دو مجرمان کو بری کر دیا۔
جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیا باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔
مجرمان پر 2020 میں دو بھائیوں، طاہر اور لیاقت کو قتل کرنے کا الزام تھا، ایڈیشنل سیشن جج سمبڑیال نے 2022 میں ٹرائل مکمل ہونے کے بعد دونوں مجرمان کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم مجرمان نے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
دورانِ سماعت اپیل کنندہ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے میں متعدد قانونی سقم موجود ہیں، جن میں سب سے اہم مقتولین کا پوسٹ مارٹم 10 گھنٹے کی تاخیر سے کیا جانا ہے، جو تحقیقات پر سوالیہ نشان ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے ریکارڈ کا تفصیلی جائزہ لینے اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ شواہد ناکافی اور ناقابلِ بھروسہ ہیں، لہٰذا سزا برقرار نہیں رکھی جا سکتی۔
عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے دونوں مجرمان کو بری کر دیا اور سیشن کورٹ کی جانب سے دی گئی سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
