
(لاہور نیوز) پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کے نوٹس لینے کے بعد سرگودھا پولیس نے محنت کش کے 6 سالہ گونگے بہرے بچے کو 24 گھنٹے میں بازیاب کروانے کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا۔
26 فروری 2025 کو پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے سرگودھا کے نواحی علاقے میں غریب محنت کش کے 6 سالہ گونگے بہرے بچے کو اغوا کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کو ہائی پروفائل ڈکلیئر کیا اور پولیس کو لائن آف انکوائری جاری کی کہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے 24 گھنٹے میں ہر صورت مغوی کو بازیاب کروائیں۔
پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کی ہدایات پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مغوی بچے کو 24 گھنٹے سے پہلے بازیاب کروا کر ورثا کے حوالے کر دیا جس پر مغوی کے والد نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وژن کے مطابق خواتین اور بچوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے اور اس پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔
اس سے قبل بھی خواتین اور بچوں سے زیادتی اور اغوا کے واقعات کے ساتھ ساتھ پولیس کی ناقص تفتیش پر پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے نوٹس لیے اور متعلقہ حکام کو احکامات جاری کیے جس کے بعد پولیس نے عملی اقدامات کرتے ہوئے سائلین کو انصاف دلوایا۔
اینٹی ریپ ایکٹ پر بھی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کی ہدایات پر من و عن عمل کرتے ہوئے عمل درآمد کے احکامات جاری کیے جس کے بعد خواتین اور بچوں سے زیادتی کے جھوٹے مقدمات درج کروانے والوں کے خلاف بھی مقدمات کا آغاز کیا گیا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں سب سے بڑا مسئلہ پولیس کی جانب سے بروقت چالان جمع نہ کروانے کا تھا جس کے باعث مقدمات درج کروانے والے سائلین خوار ہو رہے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے مقدمات کے چالان عدالت میں بروقت جمع کروائے جا رہے ہیں اور خاص طور پر پراسیکیوٹرز کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی مقدمے کے چالان میں تاخیری حربے استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔