اپ ڈیٹس
  • 262.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 279.10 قیمت فروخت : 279.60
  • یورو قیمت خرید: 291.49 قیمت فروخت : 292.02
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 349.81 قیمت فروخت : 350.44
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 176.79 قیمت فروخت : 177.11
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 196.00 قیمت فروخت : 196.36
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.83 قیمت فروخت : 1.84
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.09 قیمت فروخت : 74.22
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.17 قیمت فروخت : 76.31
  • کویتی دینار قیمت خرید: 901.34 قیمت فروخت : 902.96
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 301400 دس گرام : 258400
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 276281 دس گرام : 236865
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3361 دس گرام : 2885
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

متنازع پیکا ترمیمی بل منظور، ریگولیٹری اتھارٹی کے قیائم اور اختیارات

29 Jan 2025
29 Jan 2025

(لاہور نیوز) متنازع پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ریگولیٹری اتھارٹی کے قیائم اور اختیارات کیا ہوں گے۔

پیکا ترمیمی بل کیا ہے؟

دی پریوینشن آف الیکٹرنک کرائمز (ترمیمی) بل کو پیکا کا نام دیا گیا ہے، جس میں فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو تحلیل کر کے ایک نئی تحقیقاتی ایجنسی تشکیل دیے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس بِل کے ذریعے پیکا میں ایک نئی شق، سیکشن 26 (اے) کو شامل کیا گیا ہے جو آن لائن فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف سزا سے متعلق ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ جو کوئی جان بوجھ کر (فیک نیوز) پھیلاتا ہے جو عوام اور معاشرے میں ڈر، گھبراہٹ یا خرابی کا باعث بنے اس شخص کو تین سال تک قید یا 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔

اسی طرح پیکا کے سیکشن 37 میں موجودہ ’غیر قانونی آن لائن مواد‘ کی تعریف میں اسلام مخالف، پاکستان کی سلامتی یا دفاع، غیر قانونی مواد میں فحش مواد، کاپی رائٹ کی خلاف ورزی، جرائم یا دہشت گردی کی حوصلہ افزائی، جعلی یا جھوٹی رپورٹس، آئینی اداروں اور ان کے افسران بشمول عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف ’الزام تراشی‘، بلیک میلنگ اور ہتک عزت شامل ہیں۔

مقدمہ کہاں چلے گا؟

پیکا ایکٹ کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹربیونل قائم کیا جائے گا، وفاقی حکومت تین سال کیلئے ٹربیونل ممبران تعینات کرے گی، سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹربیونل 90 روز میں کیس نمٹانے کے پابند ہوں گے۔

ٹربیونل میں کون کون شامل ہو گا؟

ٹربیونل چیئرپرسن سمیت دیگر 6 ممبران پر مشتمل ہو گا اور وفاقی حکومت 3 سال کے لیے چیئرپرسن اور 3 اراکین کا تقرر کرے گی جبکہ سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی آئی اتھارٹی کے ممبران ہوں گے۔

اتھارٹی میں تمام فیصلے اکثریتی اراکین کی رضامندی سے کیے جائیں گے جبکہ چیئرپرسن کو کسی بھی غیر قانونی آن لائن مواد کو بلاک کرنے کے لیے ہدایات جاری کرنے کا خصوصی اختیار ہو گا اور چیئرپرسن کے فیصلے کی اتھارٹی کو 48 گھنٹوں کے اندر ’توثیق‘ کرنا ہو گی۔

شکایت درج کرانے کا طریقہ کار

سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں سے متاثرہ فرد 24 گھنٹے میں ’سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی‘ کو درخواست دینے کا پابند ہو گا۔

کردار کشی، جھوٹی خبر پھیلانے اور حذف شدہ مواد شیئر کرنے پر سزا

عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف ’الزام تراشی‘، بلیک میلنگ، جھوٹی خبروں کی تشہیر کے علاوہ قومی اسمبلی سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں حذف مواد سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر کارروائی ہوگی، سپیکرز و چیئرمین سینیٹ کی طرف سے حذف مواد نشر کرنے پر تین سال قید اور بیس لاکھ روپے جرمانہ کیا جاسکے گا۔

فیصلہ کہاں چیلنج ہو سکتا ہے؟

پیکا ترمیمی بل کے مطابق ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں 60 دنوں میں چیلنج کیا جا سکے گا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے