یونان کشتی حادثے میں ملوث انسپکٹر، سب انسپکٹرز سمیت 13 اہلکار نوکری سے برخاست

(لاہور نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، یونان کشتی حادثے میں ملوث انسپکٹر، سب انسپکٹرز سمیت 13 اہلکار نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے اردل روم کا انعقاد کیا، ڈی جی ایف آئی اے نے اردل روم میں گزشتہ ماہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی۔
سال 2024 میں ہونے والے یونان کشتی حادثے میں ملوث 1 انسپکٹر، 2 سب انسپکٹرز، 2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا جبکہ 3 کانسٹیبلز کی ترقی روکنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
سزا پانے والے اہلکار فیصل آباد ایئرپورٹ پر تعینات تھے، یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کشتی حادثات میں ملوث 37 اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کا کہنا ہے کہ کشتی حادثات میں غفلت اور لاپروائی برتنے میں ملوث اہلکاروں کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں، کشتی حادثات میں ملوث اہلکاروں کیخلاف انضباطی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ محکمانہ احتساب کا مقصد ادارے کو کرپشن اور دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث کالی بھیڑوں سے پاک کرنا ہے، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کیخلاف سخت اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں۔
احمد اسحاق جہانگیر نے مزید کہا کہ معصوم شہریوں کے استحصال میں ملوث اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں، ادارے میں احتسابی عمل سے ہی انسانی سمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہو گا اور غفلت برتنے والے افسران کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔