(لاہور نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن سول نافرمانی تحریک لائی توہماری حکمت عملی پہلے سے طے ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر کے ایکس پیغام کا جواب دیا کہ مذاکرات ختم کرنےکی بات بیرسٹر گوہر نے کی ہے۔
انہوں نے کہا شکریہ کہ بیرسٹر گوہر نے ہمیں ٹویٹرپر یاد کیا، مذاکرات ختم کرنےکی بات میں نے نہیں کی، بیرسٹر گوہر تو خود کہہ رہے ہیں کہ کمیشن نہ بنا تو مذاکرات نہیں ہوں گے، میں نے یہ نہیں کہا جس طرح وہ کہہ رہے تھے، اب انہوں نے کہہ دیا کہ سیاسی بات نہیں ہوئی تھی، اجلاس کے بعد بیرسٹر گوہر خود پہلے کچھ بات کر رہے تھے بعد میں کچھ اور بات کرتے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سول نافرمانی تحریک لائی تو ہماری حکمت عملی پہلے سے طے ہے، پہلے بھی سول نافرمانی پر کسی نے رقم نہیں روکی، بیرون ملک بیٹھے لوگوں نے اپنے گھروں میں پیسے بھجوانے ہیں، سول نافرمانی بھی دیکھ لی، 3 حملے بھی انہوں نے کر لئے ہیں اب کیا چاہتے ہیں کہ ہم منتوں پر آجائیں، یہ بتائیں کہ جوڈیشل کمیشن نے اب کیا فیصلہ کرنا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانا ہے تو پھر اس میں ماضی کی چیزیں بھی شامل کریں، 35 پنکچر کی بات شامل کریں، دھرنے بھی اور 9 مئی سمیت سارے خلفشار رکھیں، 9 مئی میں تو لوگوں کی نشاندہی ہو چکی، کیسز بھی چل رہے ہیں جبکہ بہت سارے لوگوں کو سزائیں بھی مل گئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ساری رات ان کے یوٹیوبرز یہ کہہ کر نوٹ چھاپ رہے کہ صبح اعلان ہو گا، جب لوگوں کو نوٹ چھاپنے کی عادت پڑ جائے تو جھوٹی خبریں دیتے رہتے ہیں۔
