(ذیشان یوسفزئی) مہنگی بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے حکومتی ٹاسک فورس کی آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت جاری ہے، وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی نظر ثانی کی منظوری دے دی۔
ذرائع پاور ڈویژن نے بتایا ہے کہ ان معاہدوں کی منظوری سے عام صارفین کی بجلی کی قیمتوں میں 40 پیسے فی یونٹ کمی ہو گی، ان آئی پی پیز کو ریٹرن ان ایکویٹی جو پہلے ڈالر میں دیا جاتا تھا اب پاکستانی روپے میں دیا جائے گا، ان میں نشاط چونیاں، اٹک جن، لبرٹی پاور، کوہ نور، فوجی فاؤنڈیشن، سیف پاور، سفائر پاور اور نارووال و دیگر شامل ہیں۔
اس سے پہلے بھی حکومتی ٹاسک فورس نے 13 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کی ہے جن میں پہلے پانچ کے معاہدے ختم کئے گئے تھے اس کے بعد 8 بگاس آئی پی پیز سے بات چیت ہوئی تھی جس سے مجموعی طور پر فی یونٹ 60 پیسے کا ریلف ملے گا۔
بگاس آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سے 25 ارب روپے کا ریلیف ملے گا جبکہ ان سے پہلے پانچ آئی پی پیز کے ختم ہونے سے 70 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق حکومتی ٹاسک فورس کی اب تک کی بات چیت سے 1 روپے 20 پیسے فی یونٹ کا ریلیف ملا، ان آئی پی پیز میں دس 2002 کی پالیسی کے تحت بجلی بنا رہے ہیں جبکہ 4 وہ ہیں جو کہ 1994 کی پاور پالیسی کے تحت قائم کئے گئے تھے۔
اس کے علاوہ 1994 کی پالیسی کا ایک آئی پی پی کے ساتھ معاہدہ منسوخ کیا گیا ہے، ان پندرہ آئی پی پیز سے گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کی کٹوتی کی جائے گی، 15 آئی پی پیز سے فی یونٹ 62 روپے میں بجلی پیدا ہو رہی تھی۔