اپ ڈیٹس
  • 300.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور سست رفتاری کے عالمی سطح پر بھی چرچے

08 Jan 2025
08 Jan 2025

(حریم جدون) پاکستان میں انٹر نیٹ کی بار بار بندش اور سست رفتاری کے عالمی سطح پر بھی تذکرے ہو رہے ہیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان 2024 میں انٹرنیٹ کی خرابی کے باعث نقصانات اٹھانے والے ممالک میں سرفہرست رہا ہے۔

2024 پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے بدترین سال رہا، 8 فروری کے عام انتخابات ہوں یا اپوزیشن کے احتجاج کا معاملہ پاکستان میں انٹرنیٹ 18 مرتبہ مکمل بند کیا گیا، باقی سال بھر سست رفتار کی وجہ سے انٹرنیٹ سسکتا ہی دکھائی دیا۔

غیر سرکاری ادارے ٹاپ ٹین وی پی این کے مطابق 2024 میں پاکستان انٹرنیٹ کی بندش اور سست رفتاری کی وجہ سے ایک ارب 62 کروڑ ڈالر کے نقصان کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا، پاکستان میں گزشتہ سال 9 ہزار 735 گھنٹے انٹرنیٹ متاثر رہا جس سے 8 کروڑ افراد متاثر ہوئے۔

ویب سائٹ کے مطابق پابندیوں کی مدت اور حد کا تعین کرنے کے بعد کاسٹ ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ان کے معاشی اثرات کا حساب لگایا جاتا ہے، پاکستان کے علاوہ میانمار، بنگلہ دیش اور بھارت میں بھی انٹرنیٹ پر پابندیوں کے سبب جنوبی ایشیا 2024 کا سب سے زیادہ متاثرہ خطہ رہا، بھارت میں گزشتہ سال انٹرنیٹ کی بندش کے 51 واقعات سامنے آئے۔

انٹرنیٹ کے حوالے سے جاری رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے چیئرمین پاشا کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹر نیٹ کے حوالے سے نہ تو بہترین ممالک میں آتا ہے اور نہ ہی بدترین ممالک میں تاہم پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کے اقدامات نے اس شعبے کی شفافیت کو ہی چیلنج کر دیا ہے۔

دوسری جانب سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ دور حاضر میں انٹرنیٹ ہر گھر کی ضرورت بن چکا ہے، اگر پاکستان میں انٹرنیٹ کی یہی صورتحال رہی تو ہم عالمی دنیا سے بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ 

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے