(ویب ڈیسک) معروف اداکارہ اور ماڈل آمنہ الیاس کا کہنا ہے کہ والد کی موت نے زندگی کو مشکل بنا دیا، وہ والد کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہو گئیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے والد کی غیر موجودگی کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے آمنہ نے بتایا کہ ان کے والد کا انتقال 20 سال قبل ہوا تھا، جس کے بعد ان کی والدہ نے بہادری سے اپنے بچوں کی پرورش کی۔
آمنہ نے جذباتی انداز میں کہا کہ میری والدہ اس وقت صرف 30 سے 35 سال کی عمر کی تھیں، اور انہوں نے بڑی ہمت سے ہم سب کو سنبھالا لیکن جیسے جیسے میں بڑی ہوئی، مجھے یہ احساس ہوا کہ ایک باپ کا ہونا بچوں کے لیے کتنا ضروری ہے۔
آمنہ نے انکشاف کیا کہ نوعمری کے دنوں میں انہیں والد کی کمی شدت سے محسوس ہوتی تھی، انہوں نے کہا کہ ہم چار بہنیں، ایک بھائی اور والدہ تھے، لیکن گھر میں کسی مرد کا کردار نہیں تھا، جب کوئی مشکل وقت آتا یا کوئی تنگ کرتا تو یہ سمجھ نہیں آتا تھا کہ کس سے بات کریں، یہ کمی اب بھی محسوس ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنے والد کے انتقال کے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب میرے والد کا انتقال ہوا تو کسی نے ان کے جنازے کی تصاویر لی تھیں، میں اس وقت صرف 5 یا 6 سال کی تھی اور ان تصویروں میں مسکرا رہی تھی کیونکہ مجھے سمجھ نہیں تھی کہ کیا ہو رہا ہے۔
اداکارہ نے اپنی والدہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ہماری والدہ نے ہمیں کبھی کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہونے دی، جتنے پیسے ہمیں والد کے ہوتے ملتے تھے، ان کے بعد بھی ہمیں اتنے ہی بلکہ زیادہ ملتے لیکن کچھ کمی کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔
آمنہ نے اپنی گفتگو کا اختتام ان الفاظ پر کیا کہ میرے والد اگر آج زندہ ہوتے تو زندگی بہت مختلف ہوتی، میں انہیں بہت یاد کرتی ہوں اور ہمیشہ کرتی رہوں گی۔