(لاہور نیوز) بجلی کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کے سبب 2024 صارفین کیلئے مشکلات کا سال رہا۔
ماہانہ اور سہ ماہی فیول ایڈجسٹمنٹس، لائن لاسز اور کیپسٹی پے منٹس کی مد میں بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا بوجھ ڈالا گیا۔
ایک سال کے دوران ڈسکوز صارفین کیلئے بجلی 39 روپے 25 پیسے فی یونٹ اور کے الیکٹرک صارفین کے لیے 26 روپے 11 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوئی۔
دستیاب ڈیٹا کے مطابق رواں سال کے دوران ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 8 مرتبہ اضافہ اور چار دفعہ کمی ہوئی، یوں صرف فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مجموعی طور پر 32 روپے 68 پیسے فی یونٹ کا اضافہ ہوا۔
ڈسکوز صارفین کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چار مرتبہ نرخ بڑھے، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 6 روپے 57 پیسے کا اضافہ ہوا، کراچی کے صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 26 روپے 11 پیسے اضافہ ہوا، فیول کاسٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی علاوہ کیپسٹی پیمنٹس کا بوجھ بھی صارفین پر بھاری رہا۔
2024 میں زیادہ تر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں ہی شہ سرخیوں میں رہیں، اب بجلی نرخوں کو نیچے لانے کیلئے حکومت نے آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کیلئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔
وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ 17 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت چند دنوں میں تکمیل کو پہنچ جائے گی جس سے نرخوں میں کمی ہوگی۔
توانائی ماہرین بجلی کے نرخوں میں کمی کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہیں، ماہر توانائی ڈاکٹر بشارت کے مطابق 2024 صارفین کے لئے مشکل رہا اور آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت صرف انڈسٹری کیلئے کی گئی۔
2024 میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر نہ ہو سکی، ڈسکوز میں سے کوئی بھی نیپرا کا دیا گیا ہدف پورا نہ کر سکی اور کمپنیوں کی ناقص کارکردگی نے ایک سال میں قومی خزانے کو 596 ارب کا نقصان پہنچایا، ڈسکوز کے غیر محفوظ سسٹم سے ایک سال میں 140 افراد جاں بحق ہوئے، ڈسکوز کی نجکاری کا عمل 2025 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔