سول نافرمانی یا پُرتشدد احتجاج سیاسی جماعتوں کا شیوہ نہیں رہا: میاں جاوید لطیف
(لاہور نیوز) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سول نافرمانی یا پُرتشدد احتجاج سیاسی جماعتوں کا شیوہ نہیں رہا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’ٹونائٹ ود ثمر عباس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ 2014 میں بھی سول نافرمانی کا اعلان کیا گیا تھا، اگر 2014 میں سول نافرمانی کامیاب ہو جاتی تو ریاست کیسے چلتی؟۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ سول نافرمانی کا حکومت نہیں ریاست کو نقصان ہو گا، مذاکرات کی بات اتنی سادہ بات نہیں ہے، امریکا میں لابنگ فرم کی خدمات حاصل کرنا یہ باتیں بھولنے والی نہیں، مسلم لیگی رہنما نے مزید کہا کہ بانی نے کمیٹی تو بنا دی لیکن کیا اس کمیٹی کے فیصلے کو تسلیم کریں گے، میری بھی خواہش ہے مذاکرات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی عسکری ونگ کمیٹی بھی ختم کریں، پی ٹی آئی کےعسکری ونگ نے بار بار اسلام آباد پر حملہ کیا، کیا مذاکرات پی ٹی آئی کےعسکری ونگ یا سیاسی کمیٹی سےہوں گے، میاں جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایک بھی احتجاج پُرامن نہیں کیا، ایک طرف گلے پڑ رہے ہیں دوسری طرف پاؤں پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی قوم سے معافی نہیں مانگتے مذاکرات ریاست کے مفاد میں نہیں ہو سکتے، بانی پی ٹی آئی کو پہلے معافی مانگنی چاہئے، یہ نہیں ہو سکتا یہ شخص مقبول ہے تو اس کے لیے قانون الگ ہو۔