(لاہور نیوز) صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے اب ایسا نہیں ہو گا کہ آزادی اظہار رائے پر آپ کسی کو کچھ بھی کہہ دیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا بغیر تصدیق چیزیں سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کر دی جاتی ہیں، سائبر کرائم کے حوالے سے ایف آئی اے کو دوبارہ آرگنائزڈ کیا جا رہا ہے، دیگر متاثرہ خواتین کی بھی بات سنی جائے گی، اپنے خود کے رشتے دار خواتین کو حراساں اور بلیک میل کر رہے ہوتے ہیں، خود ایف آئی اے کو کہا ہے دیگر خواتین کی درخواستیں بھی دیکھی جائیں، اب ایسا نہیں ہو گا کہ آزادی اظہار رائے پر آپ کسی کو کچھ بھی کہہ دیں۔
پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج سے متعلق بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا پچھلے لانگ مارچ پر خیبرپختونخوا کا 81 کروڑ روپے لگا تھا، اب کہا جا رہا ہے آپ 58 کروڑ روپے دیں، پھر بات ہو گی، ہر ایم این اے اور ایم پی اے کو دو دو چار چار لاکھ روپے دیئے جا رہے ہیں، یہ صوبے کے پیسے ہیں آپ کے باپ کے نہیں، بعد میں پی ٹی آئی والوں کو پشاور ہائی کورٹ بچانے آ جاتی ہے، ان کو پشاور ہائی کورٹ سے بلین کٹ قسم کا ریلیف مل جاتا ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کسی کی محبت میں اتنا آگے نہ نکل جائیں کہ پاکستان کی بربادی نظر نہ آئے، انہوں نے واضح بتا دیا ہے وہ مرنے مارنے، ریاست کے خلاف جہاد کرنے آ رہے ہیں، یہ کہہ رہے ہیں ہمارے پاس پلان اے، بی اور سی ہے، بتانا چاہتی ہوں ریاست کے پاس بھی اے سے زیڈ تک سارے پلان ہوتے ہیں۔