پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال پانی کا بلبلہ، 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہو رہی: فیصل واوڈا
(لاہور نیوز) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پانی کا بلبلہ ہے، 24 نومبر کو کسی کی کوئی رہائی نہیں ہو رہی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا پرانا ورکر رہ چکا ہوں، کچھ لوگ جیلوں میں بند رہنے والوں کے نام پر پیسہ بناتے ہیں، کوئی لیڈر مقبول ہو جائے تو اس کے قریبی لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال کر مراعات لی جا رہی ہیں، چاہتا ہوں بانی پی ٹی آئی کی قید کا کوئی فائدہ نہ اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو پھر احتجاج کی کال دی ہے، ملک میں دہشتگردی چل رہی ہے، کوئٹہ میں دہشتگردی کا اتنا بڑا سانحہ ہوا، یہ مل کر لوگوں کے بچوں کو مروانے کا ڈرامہ کر رہے ہیں، کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں، ہر ماہ احتجاجی کال کی تاریخ تبدیل ہوتی رہتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو بچانے کیلئے اب ان کے پاس کوئی نہیں بچا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی حمایت میں اب امریکی ارکان کانگریس آگئے، امریکی ارکان کانگریس نے خط میں لکھا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، کانگریس کے خط سے لگ رہا ہے اب پاکستان میں مداخلت ہو رہی ہے، یہ ساری ڈرامے بازی عمران خان کی رہائی کیلئے ہو رہی ہے، کشمیر اور فلسطین میں ان لوگوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظر کیوں نہیں آتی، 500 ممالک میں بھی خلاف ورزی ہورہی ہے اس پر تو آپ نہیں بولتے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کسی کو کوئی اجازت نہیں دی جائے گی کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے، ہم جذبانی قوم ہیں، گھاس کھا کر بھی کھڑے رہیں گے، اسمبلیوں کو مداخلت روکنے کیلئے فرنٹ فٹ پر کردار ادا کرنا ہوگا، اب یہ 25سال پرانی والی دنیا نہیں رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو کسی کی کوئی رہائی نہیں ہو رہی، کسی کے باپ کی جاگیر ہے کہ کوئی کسی کو نکال دیں گے، ہم نے بھی اس ملک کی سیاست کو 15سال دیئے ہیں، 24 نومبر کو ڈرامے بازی ہو رہی ہے کسی کی کوئی رہائی نہیں ہو رہی، کوئی ایم پی اے 50 لوگ بھی نہیں لاسکے گا، کسی نے کفن نہیں باندھا بلکہ پیروں پر پڑے ہیں، بتایا جائے علی امین گنڈاپور آج کیا پیغام لے کر اڈیالہ گئے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کم عقل حکومت کنٹینر لگا کر احتجاج کامیاب کر رہی ہے، یہ احتجاج کی آخری کال پانی کا بلبلہ ہے، ان کی کوئی بھی کال آخری نہیں، فیض حمید کی چیزیں بھی تیزی سے آگے چل رہی ہیں، یہ غلام بن کر بیٹھے ہیں، پی ٹی آئی کا 24 نومبر والا جلسہ فلاپ ہے،پارٹی میں دھڑے بندی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 24 نومبر کو ہی کیوں احتجاج کی کال دی کیونکہ 25 کو عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی، 26ویں ترمیم ٹھوک بجاکر ہوئی، ضرورت پڑنے پر 27 ویں ترمیم بھی آجائے گی، معیشت کی بہتری کا کریڈٹ حکومت کو نہیں ایس آئی ایف سی کو دیتا ہوں، ایک مخصوص ٹولہ ہے جو اقتدار میں بیٹھ کر پیسے کما رہا ہے۔