(لاہور نیوز) ہواؤں کا رخ تبدیل ہونے سے پنجاب میں سموگ کی شدت میں قدرے کمی ہوئی ہے جبکہ صوبے کی فضا بدستور مضر صحت ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور فضائی آلودگی میں آج دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، شہر کا اے کیو آئی 449 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ اولیا کے شہر ملتان میں فضائی آلودگی کا معیار 318 ہو گیا ہے تاہم بھارت کا شہر دہلی 1226 اے کیو آئی کے ساتھ دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا۔
ماہرین موسمیات نے آئندہ دنوں میں سموگ کی شدت میں مزید کمی کی پیشگوئی کی ہے۔
سموگ کے باعث کمرشل مارکیٹوں پر پابندی میں توسیع
دوسری جانب پنجاب حکومت نے سموگ کے پیش نظر کمرشل مارکیٹوں پر پابندی میں توسیع کر دی، محکمہ تحفظ ماحولیات نے پابندی میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہے کہ لاہور اور ملتان میں تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں، کالجز اور سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے، تمام تر آؤٹ ڈور سرگرمیاں جن میں کھیل، نمائش اور فیسٹیولز پر بھی 24 نومبر تک پابندی ہوگی تاہم نماز جنازہ پر کسی قسم کی پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ملتان اور لاہور میں تعمیراتی سرگرمیوں پر مکمل بین 24 نومبر تک ہو گا ، فرنس آئل اور اینٹوں کے بھٹوں پر بھی 24 نومبر تک پابندی ہو گی، ضلع لاہور میں فائر ورکس پر 31 جنوری تک پابندی ہو گی۔
دفاتر میں نصف عملہ کے ساتھ کام کرنے کی پابندی میں 31 جنوری تک توسیع
سرکلر کے مطابق لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں نجی اور سرکاری دفاتر میں پچاس فیصد عملہ کم کرنے کی پابندی میں 31 جنوری تک توسیع کر دی گئی، ملتان اور لاہور میں آؤٹ ڈور ڈائننگ میں شام چار بجے کے بعد پابندی ہو گی، تمام ریسٹورنٹس کو رات 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہو گی۔
محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ملتان اور لاہور میں ہیوی وہیکلز کے داخلے پر بھی 24 نومبر تک پابندی ہو گی ، تمام مارکیٹیں، دکانیں اور شاپنگ مالز رات آٹھ بجے بند کرنا ہوں گے، پنجاب کے دیگر سولہ اضلاع میں تعلیمی اداروں اور پارکوں میں عوام کے داخلے پر 24 نومبر تک پابندی ہو گی جبکہ ضلع مری تمام تر پابندیوں سے مستثنیٰ ہو گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ہے سموگ کے پیش نظر ہائرسیکنڈری تک تعلیمی ادارے 24 نومبر تک بند رہیں گے یا آن لائن کلاسز ہوں گی، پارکس، چڑیا گھر، تاریخی مقامات ، پلے لینڈز اور عجائب گھر چوبیس نومبر تک بند رہیں گے۔