اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 408.00 زندہ مرغی
  • 591.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

پی ٹی آئی نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ چیلنج کردیا

29 Oct 2024
29 Oct 2024

(لاہور نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ کے 30 ستمبر کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل دائر کردی۔

درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان ملاقات الیکشن ٹریبونلز کی تبدیلی کی وجہ نہیں بن سکتی، الیکشن ٹریبونل کا جج کون ہوگا یہ فیصلہ چیف جسٹس کا اختیار ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ چار اپریل کو لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار نے چھ الیکشن ٹریبونلز کو نوٹیفائی کیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات کے بعد الیکشن ٹریبونلز کیلئے حاضر سروس ججز کے نام واپس ہوگئے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کے 30 ستمبر کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ 

یاد رہے کہ 30ستمبر کو سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے متفقہ فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونے کو مدنظر نہیں رکھا، اگر ملاقات نہ ہونا مدنظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تنازع جب آئینی اداروں کے مابین ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر کسی فورم پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے