(لاہور نیوز) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کو پہنچ چکا ہے، ٹیکس آمدن سے ٹیکس کی وصولی بہتر کرنا ہو گی، ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلز سیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 52 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے ہیں، ٹیکس بیس میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، سرکاری کارپوریشنز میں چوری روکنا ہو گی، بجلی کے نقصانات قابو کریں گے، ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر مجموعی قرضے 258 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، معیشت میں قرضوں کا حصہ 69 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان جون 2024 میں پی آئی اے کی نجکاری کرنا چاہتی تھی، پی آئی اے کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے نجکاری کے عمل میں تاخیر ہوئی، پی آئی اے کی نجکاری نومبر میں کر دی جائے گی، پی آئی اے کی بولی میں حصہ لینے والوں کو جانچ پڑتال کا موقع دیا۔