(لاہور نیوز) نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معیشت کی صورتحال میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔
ایس آئی ایف سی اپنے ترجیحی شعبوں کے ساتھ معیشت میں بہتری کے لئے ہر وقت مصروفِ عمل ہے، مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں معیشت کی بہتری کے کئی اشاریے ملے ہیں، ان اشاریوں کے مطابق بڑے پیمانے پر کام کرنے والی صنعتوں کی پیداوار، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی ترسیلات اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم میں اضافہ ہوا ہے، حکومتی قرضوں، اشیاء کے تجارتی خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے باعث مہنگائی میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کےمطابق بڑے پیمانے پر کام کرنے والی صنعتوں کی پیداوار میں 2.38 فیصد اضافہ ہوا ہے، صرف اگست کے مہینے میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے 165 ملین ڈالر کی وصولیاں ہوئیں جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2,943 ملین ڈالر کی ترسیلات کیں۔
اسی طرح حکومت کے کفایت شعاری کے اقدامات اور سرکاری اداروں کی فعالی کے باعث حکومتی قرضوں میں واضح کمی واقع ہوئی ہے جو گزشتہ مالی سال کی نسبت اس مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں1,426 بلین روپے سے کم ہو کر 601 بلین روپے پر آ گئی ہے۔
اگرچہ ایف بی آر اپنے اہداف کے حصول میں پوری طرح کامیابی حاصل نہیں کر سکا، پھر بھی گزشتہ سال کی نسبت 250 بلین روپے اضافی طور پر اکٹھے کرنے میں کامیاب رہا، ایس آئی ایف سی کے "پوری حکومتی روش"اختیار کرنے کے نظریے کے باعث معیشت میں بہتری آئی ہے جسے آئندہ سہ ماہی میں مزید تقویت ملے گی۔
ملکی معیشت کا استحکام پاکستان کی بقاء کے لئے لازم ہے جس کے لئے حکومت دن رات سر گرداں ہے۔