(ویب ڈیسک) پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان 2017 میں شاہ رخ خان کے مدمقابل بالی ووڈ فلم ’رئیس‘ کا حصہ کیسے بنیں، فلم کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا۔
رئیس ماہرہ خان کے کیریئر میں بالی ووڈ کی پہلی اور آخری فلم ثابت ہوئی تھی، کیونکہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے انہیں فلم کی ریلیز سے قبل ہی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئی تھیں۔
‘رئیس’ میں ماہرہ خان کی کاسٹنگ کے حوالے سے کئی کہانیاں سامنے آئیں جن میں مختلف دعوے کیے گئے تھے کہ اس کردار میں کس کو کاسٹ کیا جائے گا۔
فلم ‘رئیس’ کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا نے اب انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ماہرہ خان کو کیسے تلاش کیا اور وہ اس فلم کا حصہ بن گئیں۔
ایک بھارتی میڈیا ہاؤس کو انٹرویو میں راہل ڈھولکیا نے دعویٰ کیا کہ وہ رئیس کے لیے ایک ایسی لڑکی چاہتے ہیں جو 30 سال سے زیادہ عمر کی ہو اور اچھی اردو بول سکے۔
انہوں نے کہا کہ کرینہ کپور، دیپکا پڈوکون، کترینہ کیف جیسی ہیروئنیں تھیں جو معصوم نظر آتی تھیں لیکن وہ یا تو اتنا چھوٹا سا کردار کرنے کے لیے تیار نہیں تھیں یا زیادہ معاوضہ لینا چاہتی تھیں۔
راہل کی اپنی ماں اور گوری خان کی والدہ نے ماہرہ کو دیکھا تھا اور آزادانہ طور پر ان کی سفارش کی تھی۔ راہل نے اپنی ماں کے کہنے پر ماہرہ خان کا آڈیشن لیا، راہل کا کہنا تھا کہ آڈیشن کے وقت ہی مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ فلم رئیس کی آسیہ ماہرہ خان ہے۔