(لاہور نیوز) معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے تاریخی بادشاہی مسجد میں خطاب کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران نے فیلڈ میں جوانوں کے ہمراہ سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، بادشاہی مسجد اور اطراف میں جبکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور عوام کے انٹری پوائنٹس پر سکیورٹی انتظامات کو چیک کیا۔
اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز نے عوام کے لیے بلاتاخیر داخلے اور مسجد کے احاطے میں عوام کو سہولت سے بیٹھنے کے انتظامات یقینی بنانے کا بھی حکم دیا، انہوں نے ایس پی سٹی سمیت تمام افسران کو خطاب کے اختتام تک خود فیلڈ میں موجود رہنے کی ہدایت کی۔
بادشاہی مسجد کے اطراف میں سکیورٹی پر ایلیٹ فورس کمانڈوز سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
دوسری جانب زندہ دلان لاہور کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا بادشاہی مسجد آمد پر والہانہ استقبال کیا گیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آنے کی خواہش میرے اللہ نے پوری کر دی، اور آج بہت خوش ہوں کہ مجھے لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد میں تقریر کرنے کا موقع دیا گیا۔
دوران گفتگو ان کا کہنا تھا کہ میں آج دیکھنا چاہتا ہوں کہ پاکستانی مجھ سے کتنی محبت کرتے ہیں اور زندہ دلان لاہور کو I Love you too کہہ کر رسپانس کیا۔
اپنی گفتگو میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ قرآن عالمی ضرورت ہے، قرآن کی وحی آخری نبیؐ کی امت پر نازل کی گئی، قرآن قیامت تک کے انسانوں کے رہنمائی ہے، قرآن انسانوں کو اندھیرے سے روشنی کی طرف لاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن تمام انسانیت کو ہدایت دینے لیے نازل کیا گیا،قرآن مجید اللہ کی آخری کتاب ہے، یہ مظلوموں کی امید ہے اور انسانوں کیلئے ہدایت نامہ ہے۔