(لاہور نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات و لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔
عدالتی حکم پر ایف آئی اے نے فلک جاوید سمیت مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی، مفرور ملزمان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات کیلئے متعلقہ محکموں کو مراسلے جاری کر دیئے گئے، دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس کی آج کی سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔
عدالتی حکم میں لکھا گیا کہ ایکس (ٹویٹر) سے متعلق دونوں کیسز آئندہ سماعت پر پیش کئے جائیں، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی، رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق پشاور اور اسلام آباد میں 30 ستمبر کو دو ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے حکام کو کیس ڈائریز، دستخط اور فائل تیاری کی ہدایات جاری کردی ہیں، کوتاہی برتنے والے حکام کو سخت کارروائی کی تنبیہہ کی گئی ہے، ناقص تفتیش کے ذمہ داروں کیخلاف محکمانہ کارروائی ہو گی۔
لاہور ہائیکورٹ نے تحریری حکم میں کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ کی روشنی میں متعلقہ عدالت نے ملزمان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی ہے، ملزمان کیخلاف دفعہ 88 کی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے، ملزمان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات کیلئے متعلقہ اتھارٹیز کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ رپورٹ کے مطابق 4 مفرور ملزمان کا تعلق بیرون ملک سے ہے، بیرون ملک سے چاروں ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط لکھ دیا گیا ہے، ملزمان کی نشاندہی کیلئے سائبر فرانزک ایکسپرٹ، فیلڈ یونٹس متحرک کر دیئے ہیں، خصوصی ٹیم کو قانون کے تحت سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔