(لاہور نیوز) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کا انقلابی اقدام، لاہور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدالت عالیہ اور ضلعی عدلیہ میں زیر التواء مقدمات کا فزیکل آڈٹ، عبوری اعداد و شمار کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ سے زائد مقدمات زیر التواء ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کا انقلابی اقدام، لاہور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدالت عالیہ اور ضلعی عدلیہ میں زیر التواء مقدمات کا فزیکل آڈٹ، عبوری اعداد و شمار کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ سے زائد مقدمات زیر التواء ہیں۔
آئندہ انتظامی کمیٹی اجلاس میں زیر التواء مقدمات کے جلد فیصلے کرنے پر لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا، 31 جولائی 2024 تک کے زیر التواء مقدمات کے فزیکل آڈٹ کے بعد عبوری فہرستیں تیار کی گئی ہیں۔
فزیکل آڈٹ کے بعد عبوری اعداد و شمار کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ 3 ہزار کے قریب مقدمات زیر التواء ہیں، لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ پر کل 65 ہزار 975 مقدمات زیر التواء ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ پر 11 ہزار836 سول مقدمات زیر التواء ہیں لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ پر 25 ہزار 312 فوجداری جبکہ 26 ہزار 175 رٹ درخواستیں اور 2 ہزار 652 کمرشل و ٹیکس مقدمات زیر التواء ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ بہاولپور بنچ پر زیرالتواء مقدمات کی کل تعداد 9 ہزار 703، لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں 22 ہزار 675 اور لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 5 ہزار 343 ہے۔
عبوری فہرستوں کے مطابق صوبہ بھر کی ضلعی عدلیہ میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد 14 لاکھ 6 ہزار سے زائد ہے جبکہ 11 لاکھ 90 ہزار کے قریب سول مقدمات اور 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد سیشن مقدمات پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں زیر التواء ہیں۔