(فہیم حیدر+ حریم جدون) پاکستان میں آئے روز مختلف وجوہات بنا کر انٹرنیٹ بند کرنا معمول بن گیا جس سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
انٹرنیٹ کی بندش سے ملکی معیشت کو ہونے والے نقصان کے اعداد و شمار سامنے آ گئے ہیں۔
اعداد و شمار اکٹھا کرنے والے جرمن ادارے کے مطابق انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن سے 2023 ء میں پاکستان کی اقتصادیات کو 65 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
انٹرنیٹ کی بندش سے 8 کروڑ 30 لاکھ پاکستانی متاثر ہوئے جبکہ انٹرنیٹ بندش کا مجموعی دورانیہ 259 گھنٹے رہا جو تازہ تر ین اعدادو شمار میں دکھائے گئے ہیں، دلچسپ امر یہ ہے کہ گزشتہ مالی سال نقصان کی مد میں پاکستان ساتویں پوزیشن پر ہے۔
طویل ترین دورانیے کے لیے انٹرنیٹ کی بند ش میں گزشتہ سال بھارت دنیا بھر میں سر فہرست رہا جہاں47 کروڑ صارفین کیلئے انٹرنیٹ کی سہولت کو روکا گیا تاہم بھارت کا دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی بندش میں چوتھا نمبر ہے۔
انٹرنیٹ کی بندش سے مالی نقصان کی مد میں روس سر فہرست ہے جہاں 1350 گھنٹے انٹرنیٹ سروس بند رہی جس سے مالی نقصان کا تخمینہ 4 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے، 11 کروڑ 30 لاکھ صارفین متاثر ہوئے۔
بھارتی اقتصادیات کو مالی نقصان کا تخمینہ پاکستانی کرنسی میں 8 ارب 10 کروڑ روپے لگایا گیا، 5 کروڑ 90 لاکھ صارفین متاثر ہوئے۔
بھارت میں انٹرنیٹ بندش سب سے زیادہ مقبوضہ کشمیر اور راجستھان میں رہی، بھارت میں انٹرنیٹ کو ملک میں عوامی احتجاج روکنے کے لیے پیشگی اقدام کے طور پر بند کیا گیا جبکہ منیٰ پور میں نسلی کشیدگی کے پیش نظر انٹرنیٹ کو بند کیا گیا۔