اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 388.00 زندہ مرغی
  • 562.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

وزارت خزانہ نے آئندہ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی کی خوشخبری سنا دی

31 Jul 2024
31 Jul 2024

(لاہور نیوز) آئندہ ماہ اگست کے دوران ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 12 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کردی گئی۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کی نسبت آئندہ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی ہوگی، جولائی کے اختتام پر ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال کے دوران اہم فصلوں کی پیداوار میں مزید بہتری کی پیش گوئی ہے۔

وزارت خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں بہتری کا امکان ہے، رواں مالی سال کے دوران ایکسچینج ریٹ میں بہتری اور معاشی استحکام کی پیش گوئی بھی کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے دوران برآمدات 2.7 ارب ڈالر تک اور درآمدات 4.9 ارب ڈالر تک رہ سکتی ہیں، مالی سال 2024ء میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 16.9 فیصد اضافہ کیساتھ 1.9 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ چین نے 56 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، ہانگ کانگ نے 35 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی، گزشتہ مالی سال کے دوران یو کے سے 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، پاور سیکٹر میں 80 کروڑ ڈالر، آئل اینڈ گیس سیکٹر میں 30 کروڑ 36 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔

محکمہ خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024ء کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئیں، مالی سال 2024ء کے دوران آٹوموبل سیکٹر ہائی شرح سود کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہا، گزشتہ مالی سال درآمدات پر پابندی اور ہائی شرح سود کی وجہ سے کاروں کی فروخت میں کمی ہوئی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران کاروں کی فروخت میں 22 فیصد اور سیلز میں 15.7 فیصد کی کمی ہوئی، ٹرکوں اور بسوں کی مینو فیکچرنگ اور سیلز میں تقریبا 30.5 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے