اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

جماعت اسلامی نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش قبول کر لی، 4 رکنی کمیٹی تشکیل

28 Jul 2024
28 Jul 2024

(لاہور نیوز) جماعت اسلامی نے راولپنڈی میں جاری دھرنے کے دوران حکومت کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے مذاکرات کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

یاد رہے کہ جماعت اسلامی کا مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں بھاری ٹیکسوں کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا 26 جولائی سے جاری ہے، دھرنے کے مقام پر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ حکومتی وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی کے دھرنے کے مقام پر پہنچے جہاں ان کے ساتھ ڈاکٹر طارق فضل چودھری اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔

ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حکومتی وفد نے جماعت اسلامی کی قیادت سے دھرنا فوری ختم کرنے کی درخواست کی جس کو جماعت اسلامی نے مسترد کر دیا تاہم حکومتی پیش کش پر حافظ نعیم الرحمان نے مذاکرات کیلئے حامی بھر لی۔

امیر جماعت اسلامی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی میں امیرالعظیم، فراست شاہ اور نصراللہ رندھاوا بھی شامل ہیں۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور آج ہوگا، حافظ نعیم الرحمان اور لیاقت بلوچ نے مذاکراتی کمیٹی کا خیر مقدم کیا۔

جماعت اسلامی کے مطالبات

  • 500 یونٹ ماہانہ صارفین کو بلوں میں 50 فیصد رعایت دی جائے۔
  • پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ختم کی جائے۔
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔
  • اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی کی جائے۔
  • غیر ترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگایا جائے۔
  • آئی پی پیز سے کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔
  • زراعت اور صنعتوں پر ٹیکسز میں 50 فیصد کمی کی جائے۔
  • تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔
  • مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس وصول کیا جائے۔
Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے