(ویب ڈیسک) سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملکی سیاست کا مستقبل کیا ہو گا 31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا۔
عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 31اگست تک لال حویلی خاموش ہے، ہم نے ایک نہیں 101بار کہا 31اگست تک سیاست میں نہیں ہیں، ہم کہتے ہیں 31اگست تک کوئی سیاسی بیان نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاست سے دور ہوتے ہیں یہ جان بوجھ کر ہمیں کھینچ کرلاتے ہیں، یقین ہے 31اگست سے پہلے فیصلہ ہوجائے گا،عوام کو کامیابی ملے گی، میں نے اپنا فیصلہ بتایا ہے 31اگست کے بعد سیاست میں حصہ لوں گا، سیاسی انجام 31اگست سے پہلے پہلے آجائے گا ۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی کوئی اوقات نہیں، یہ کل پی ٹی آئی پر پابندی لگانا چاہتے تھے، اگر پی ٹی آئی پر پابندی لگا بھی دیں تو کونسی قیامت آجائے گی، ان کی سیاست فیل ہوگئی ہے، انہوں نے جو فیصلہ کیا اس کا فائدہ عمران خان اور اس کی پارٹی کو ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی صورتحال تباہی و بربادی کی طرف جا رہی ہے: شیخ رشید
شیخ رشید نے کہا کہ قوم مہنگائی اور بجلی کے بلوں سے ماری گئی ہے، لوگ پلوں سے چھلانگیں لگا رہے ہیں،بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے، موجودہ حکومت کے پاس عقل نہیں ہے ان کو فارغ کرو، موجودہ حکومت نفرت کا نشان بن چکی ہے، یہ نالائق، نااہل،کرپٹ اورمسترد شدہ لوگ ہیں، ان کی کسی وزارت میں کوئی کام نہیں ہورہا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف خود خواہش کرتے ہیں ان کو کوئی فون کرکے بلائے، شہبازشریف کہیں سے 10 ڈالر بھی لانے میں کامیاب نہیں ہوئے، پاکستان کو بچانا دو اشخاص جنرل حافظ عاصم منیر ، ڈی جی آئی ایس آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ سپہ سالار جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے کہنا چاہتا ہوں 9 مئی واقعات میں گرفتار 680 لوگوں میں سے کافی لوگ بے گناہ ہیں، جب 680 لوگوں کا کیس لگے گا تو جرح ہوگی۔
شیخ رشید نے کہا کہ عدالتوں کے خلاف بیانات حکومت کی شکست کا اعتراف ہے، عدالتیں انہیں رول دیں گی، یہ کہہ رہے ہیں عدلیہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، یہ بے وقوف جو کچھ کرتے ہیں بھگتنا فوج کو پڑتا ہے۔